Iqbal Farid Maysori

اقبال فرید میسوری

اقبال فرید میسوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    یوں تو ان کی مہربانی اور ہے

    یوں تو ان کی مہربانی اور ہے دل کے زخموں کی نشانی اور ہے ان کی محفل مقتل صد آرزو پر ہماری سخت جانی اور ہے آئنے کو رکھ لیا ہے روبرو بے زبانی میں کہانی اور ہے کم تھیں کیا ہم پر زمیں کی سختیاں کیوں بلائے آسمانی اور ہے ہوتے ہوتے رہ گیا ان کا کرم شاید اپنی زندگانی اور ہے تم اٹھاؤ ...

    مزید پڑھیے

    دوستی پر یقیں لا محدود

    دوستی پر یقیں لا محدود ہو چکا اب وہ سلسلہ محدود ہم نے جو بھی کہا کہا محدود سب کو اچھا لگا کہ تھا محدود شاعری مختصر نویسی ہے ورنہ لاوا تھا دل میں لا محدود اس کو دریا میں جا کے ملنا تھا ایک قطرہ تھا رہ گیا محدود چاہے جتنا بھی ہو وسیع مگر پھر بھی ہوتا ہے دائرہ محدود اپنا اپنا ...

    مزید پڑھیے

    کلی جو دل کی کھلی تھی مسل گئی تاریخ

    کلی جو دل کی کھلی تھی مسل گئی تاریخ بہار جیسے ہی آئی بدل گئی تاریخ جو پو پھٹی تو ہمیں ہوش آیا رات گئی فریب آج بھی دے کر نکل گئی تاریخ اک اور وعدہ کا شدت سے انتظار کیا تمہارے وعدہ کی جب بھی بدل گئی تاریخ بہت غرور تھا ماضی پہ آج تک اس کو ہماری راہ میں آئی تو جل گئی تاریخ جہاں بھی ...

    مزید پڑھیے