Insha Allah Khan 'Insha'

انشا اللہ خاں انشا

لکھنؤ کے سب سے گرم مزاج شاعر ، میر تقی میر کے ہم عصر ، مصحفی کے ساتھ چشمک کے لئے مشہور ، انہوں نے ریختی میں بھی شعر کہے اور نثر میں ’رانی کیتکی کی کہانی‘ لکھی

One of most firebrand poets of Lucknow. Contemporary of Meer Taqi Meer. His rivalry with Mushafi is well-recorded. He had also written rekhta poetry and 'Raani Ketki ki kahani" in prose.

انشا اللہ خاں انشا کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    زلف کو تھا خیال بوسے کا

    زلف کو تھا خیال بوسے کا خط نے لکھا سوال بوسے کا دوہرے پتوں کے زیر سایہ ہوا سب قلم بند حال بوسے کا چشمک خال رخ نے صاف کہا ہے تبسم مآل بوسے کا سبزۂ نو دمیدہ نے مارا گرد رخسار جال بوسے کا رہ گیا تیرے مکھڑے پر باقی اب مکاں خال خال بوسے کا ہو غضب اپنے بال نوچ لیے ہے یہ سارا وبال ...

    مزید پڑھیے

    جی چاہتا ہے شیخ کے پگڑی اتارئیے

    جی چاہتا ہے شیخ کی پگڑی اتارئیے اور تان کر چٹاخ سے ایک دھول ماریے سوتوں کو پچھلے پہر بھلا کیوں پکاریے دروازہ کھلنے کا نہیں گھر کو سدھاریے کیا سرو اکڑ رہا ہے کھڑا جوئبار پر ٹک آپ بھی تو اس گھڑی سینہ ابھارئے یہ کارخانہ دیکھیے ٹک آپ دھیان سے بس سون کھینچ جائے یہاں دم نہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ جو شخص اپنے ہی تاڑ میں سو چھپا ہے دل ہی کی آڑ میں

    وہ جو شخص اپنے ہی تاڑ میں سو چھپا ہے دل ہی کی آڑ میں نہ وہ بستی میں نہ اجاڑ میں نہ وہ جھاڑ میں نہ پہاڑ میں مجھے کام تجھ سے ہے اے جنوں نہ کہوں کسی سے نہ کچھ سنوں نہ کسی کی رد و قدح میں ہوں نہ اکھاڑ میں نہ پچھاڑ میں یہ صبا نے قیس سے آ کہا کہ سنا کچھ اور بھی ماجرا ترے پاس سے جو چلا گیا تو ...

    مزید پڑھیے

    جس کو کچھ دھن ہو کرے ہم سے حقیقت کی بحث

    جس کو کچھ دھن ہو کرے ہم سے حقیقت کی بحث کہ ہمیں جانتے ہیں اہل طریقت کی بحث قاضیا ہاتھ بڑھا شیشۂ صہبا تو اتار طاق نسیاں پہ تو رہنے دے شریعت کی بحث کر دیا مجتہد وقت کو قاتل جھٹ پٹ ہم نے مسجد میں کل ایسے ہی قیامت کی بحث بزم رندانہ میں کیا رند و ورع کا چرچا شیخ صاحب ہے بہت یہ تو حماقت ...

    مزید پڑھیے

    آنے اٹک اٹک کے لگی سانس رات سے

    آنے اٹک اٹک کے لگی سانس رات سے اب ہے امید صرف خدا ہی کی ذات سے ساقی ہوائے سرد کو تو سرسری نہ جان کیفیت اس کی پوچھ نبات نبات سے اپنا صنم وہ قہر ہے اے برہمن کہ گر دیکھے منات کو تو گرا دیوے لات سے کل سے تو اختلاط میں تازہ ہے اختراع رکنے لگی ہیں آپ مری بات بات سے پیش آئیے بشفقت و لطف ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 قصہ (Latiife)

    گنجا سر اور شیطان کی دھولیں

    ایک دن سید انشاء نواب آصف الدولہ صاحب کے ساتھ بیٹھے کھانا کھارہے تھے ۔ گرمی سے گھبرا کردستار سر سے اتار کر رکھ دی تھی ۔ منڈا ہوا سر دیکھ کر نواب صاحب کی طبیعت میں چہل آئی ،ہاتھ بڑھا کر پیچھے سے ایک دھول ماری ۔ انشاءؔ نے جلدی سے ٹوپی پہن لی اور کہنے لگے ’’سبحان اللہ بچپن میں ...

    مزید پڑھیے

    کتے کی قضائے حاجت

    نواب آصف الدولہ ایک روز انشاءؔ کے ساتھ ہاتھی پر سوار لکھنؤ کے کسی محلے سے گزررہے تھے۔ راستے میں دیکھا کہ ایک کتا ایک قبر پر پیشاب کررہا ہے ۔ نواب صاحب نے انشاءؔ پر پھبتی کسی اور کہا ’’انشاء کسی سنی کی قبر معلوم ہوتی ہے ۔‘‘ انشاءؔ نے کہا :’’حضور سچ فرما رہے ہیں ، مگر پیشاب کرنے ...

    مزید پڑھیے

    اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی

    جرأت نابینا تھے ۔ایک روز بیٹھے فکر سخن کررہے تھے کہ انشاءؔ آگئے ۔ انہیں محو پایا تو پوچھا۔’’حضرت کس سوچ میں ہیں؟‘‘ جرأت نے کہا’’کچھ نہیں ،بس ایک مصرعہ ہوا ہے ۔شعر مکمل کرنے کی فکر میں ہوں۔‘‘ انشاءؔ نے عرض کیا ’’کچھ ہمیں بھی پتہ چلے ‘‘ جرأت نے کہا’’نہیں !تم گرہ لگاکر ...

    مزید پڑھیے