آنکھ نے دھوکہ کھایا تھا یا سایا تھا
آنکھ نے دھوکہ کھایا تھا یا سایا تھا وہ کھڑکی میں آیا تھا یا سایا تھا دروازے کے پیچھے اک پرچھائیں تھی اس نے ہاتھ ہلایا تھا یا سایا تھا ایک لکیر دھوئیں کی تھی یا خوشبو کی رنگ کوئی لہرایا تھا یا سایا تھا ابھی جو میرے پاس تھا شاید اپنا تھا شاید کوئی پرایا تھا یا سایا تھا نیند سے ...