تری فضول بندگی بنا نہ دے خدا مجھے
تری فضول بندگی بنا نہ دے خدا مجھے میں کیا ہوں اور تو سمجھ رہا ہے جانے کیا مجھے نہ تو نظر میں ہے کہیں نہ دشت ہے نہ شہر ہے یہ کس خلا میں کھینچ لائے تیرے نقش پا مجھے تو اپنا کام کر گزر مجھے کوئی گلہ نہیں جو وقت نے بنا دیا ہوا تجھے دیا مجھے تجھے ہی سوچتے ہوئے پھر آج سو گیا ہوں میں گزر ...