سستے میں ان کو بھولنا اچھا لگا ہے آج
سستے میں ان کو بھولنا اچھا لگا ہے آج چائے کا ایک گھونٹ بھی کافی رہا ہے آج رسی سے جھولتی ہوئی لڑکی نہیں ہے یہ یہ نا مراد عشق ہے لٹکا ہوا ہے آج کس نے کہا ہے خیر ہے میں تو نہیں گرا وہ تو شجر سے آخری پتا گرا ہے آج جھگڑا ہوں بد گمان سے چیخا ہوں فون پر یہ ساتواں تھا فون جو توڑا گیا ہے ...