مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا
مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا طلوع صبح محشر چاک ہے میرے گریباں کا ازل سے دشمنی طاؤس و مار آپس میں رکھتے ہیں دل پر داغ کو کیوں کر ہے عشق اس زلف پیچاں کا کسی خورشید رو کو جذب دل نے آج کھینچا ہے کہ نور صبح صادق ہے غبار اپنے بیاباں کا چمکنا برق کا لازم پڑا ہے ابر باراں میں تصور ...