قامت یار کو ہم یاد کیا کرتے ہیں
قامت یار کو ہم یاد کیا کرتے ہیں سرو کو صدقے میں آزاد کیا کرتے ہیں زلف شب رنگ کو ہم یاد کیا کرتے ہیں شب تاریک میں فریاد کیا کرتے ہیں نگۂ یار کو ہم یاد کیا کرتے ہیں دیکھ کر برق کو فریاد کیا کرتے ہیں کوچۂ یار کو ہم یاد کیا کرتے ہیں جا کے گل زار میں فریاد کیا کرتے ہیں گھر جو بے یار ...