Iftikhar Haidar

افتخار حیدر

افتخار حیدر کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    وحشت فراق خوف ترا دھیان الامان

    وحشت فراق خوف ترا دھیان الامان کتنی بلائیں ہیں مری مہمان الامان آنکھوں کو خیرہ کر گیا اک جلوۂ شریر اور دل کو کھا گئی تری مسکان الامان اک سلسلہ جڑا تھا کہ پھر آنکھ کھل گئی کس درجہ ہو گیا مرا نقصان الامان اے حسن دل فریب ذرا دیر کو فریب کرنے لگا ہے ہجر پریشان الامان اے عشق ...

    مزید پڑھیے

    آرزوئیں نہ چھین خواب نہ چھین

    آرزوئیں نہ چھین خواب نہ چھین میرا سامان اضطراب نہ چھین سر سے امید کا سحاب نہ چھین میں کہ صحرا میں ہوں سراب نہ چھین ہجر بے چینی بے بسی گریہ یہ محبت کا ہے نصاب نہ چھین زخم دل کی نہ چارہ سازی کر میرے سینے کا ماہتاب نہ چھین تاکنے دے حسین چہروں کو یار مجھ سے مرا شباب نہ چھین ختم ...

    مزید پڑھیے

    زخم دکھانے لگ جاتی ہے جان کو آنے لگ جاتی ہے

    زخم دکھانے لگ جاتی ہے جان کو آنے لگ جاتی ہے رات گئے تنہائی جس دم شور مچانے لگ جاتی ہے عشق دماغ کی چکر بازی حسن سراسر دید کا دھوکہ دل کو یہ سب کہتے کہتے عمر ٹھکانے لگ جاتی ہے اس شرمیلی سی لڑکی سے جب بھی دل کی حالت پوچھی سیدھی بات نہیں کرتی ہے نظم سنانے لگ جاتی ہے رات کو محرم راز ...

    مزید پڑھیے

    کوئی ان ہونا واقعہ نہیں ہے

    کوئی ان ہونا واقعہ نہیں ہے عشق میرے لیے نیا نہیں ہے تجھ کو ہر بات کا پتہ نہیں ہے تو مرا عشق ہے خدا نہیں ہے یوں نشانے نہ تاک تاک کے مار ایک ہی دل ہے دوسرا نہیں ہے یہ جو ہم روز لفظ بنتے ہیں مسئلہ ہے یہ مشغلہ نہیں ہے توڑتا ہے حدود کون و مکاں درد کا کوئی دائرہ نہیں ہے دو کنارے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    تو وجہ زندگی ہے جواز حیات ہے

    تو وجہ زندگی ہے جواز حیات ہے وہ مجھ سے کہہ رہی تھی ابھی کل کی بات ہے پہلے پہل تو ہم ترے دل میں مقیم تھے پہلے کی بات اور تھی اب اور بات ہے وہ کائنات بھی ہے ترے حسن کی اسیر اس کائنات سے جو پرے کائنات ہے وہ آ ملا ہے وقت کی دیوار پھاند کر یہ عشق ہے اور عشق در ممکنات ہے کہتا تھا جس کو ...

    مزید پڑھیے

تمام