Ibn-e-Ummeed

ابن امید

ابن امید کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    بندہ پتلا خطا کا ہوتا ہے

    بندہ پتلا خطا کا ہوتا ہے مسئلہ تو انا کا ہوتا ہے وہی مستول ڈھیلا کرتے ہیں جن پہ تکیہ بلا کا ہوتا ہے ہم یونہی خواب بنتے رہتے ہیں کھیل سارا قضا کا ہوتا ہے سوختہ تن کی راکھ پر شاید ظلم باقی ہوا کا ہوتا ہے جس کو شبنم ملے نہ حصے کی پھول وہ ادھ کھلا سا ہوتا ہے

    مزید پڑھیے

    جو جنوں تھا سو وہ اب نہیں

    جو جنوں تھا سو وہ اب نہیں مجھے اب تمہاری طلب نہیں تجھے کیا خبر مرے حال کی جو کہا تجھے وہی سب نہیں یہ الگ کہ تجھ کو صدا نہ دیں ہمیں یاد ورنہ تو کب نہیں میں خوشی میں گھر کے اداس ہوں کوئی اور اس کا سبب نہیں

    مزید پڑھیے

    ہنسنا آہ و فغاں سے سیکھا ہے

    ہنسنا آہ و فغاں سے سیکھا ہے یہ ہنر بھی جہاں سے سیکھا ہے ہر خوشی سے نظر چرا لینا اک عجب مہرباں سے سیکھا ہے دوڑ سے خود کو یوں الگ رکھنا منزل بے نشاں سے سیکھا ہے سب سے کہنا خوشی کے آنسو ہیں یہ بھرم آستاں سے سیکھا ہے ایسے خود کو اذیتیں دینا تو نے فرخؔ کہاں سے سیکھا ہے

    مزید پڑھیے

    بن کے حسرت سما گیا اک شخص

    بن کے حسرت سما گیا اک شخص مجھ کو آنسو بنا گیا اک شخص سوچ ہالے پہ انتظار لکھا اور رستے دکھا گیا اک شخص میرے جیون کی ڈائری میں لکھا باب قسمت مٹا گیا اک شخص کربلا میں ہے روزگار الم کام کیسا لگا گیا اک شخص میں نے اس سے وفا کا ذکر کیا پر برا کیوں منا گیا اک شخص کر کے جیون سے بے نیاز ...

    مزید پڑھیے

    جسم کے خول میں اک شہر انا رکھا ہے

    جسم کے خول میں اک شہر انا رکھا ہے نام جیون کا تبھی ہم نے سزا رکھا ہے ہم مکینوں کو نہیں کوئی خوشی سے مطلب فیصلہ شہر کے والی نے سنا رکھا ہے خوشیاں جا بیٹھیں کہیں اونچی سی اک ٹہنی پر دل کے بہلانے کو اک لفظ قضا رکھا ہے آنکھوں میں خواب چبھن سونے نہیں دیتی ہے ایک مدت سے ہمیں تو نے جگا ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    امید کا دیپک

    اک رات اندھیری ہے اور وقت کی آندھی ہے طغیانی کے عالم میں اک رات گھروندا ہے امید کا دیپک ہے پروانے سا جذبہ ہے اک میں ہوں خدا بھی ہے اک روز سحر ہوگی اک روز سحر ہوگی

    مزید پڑھیے