امید کا دیپک ابن امید 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اک رات اندھیری ہے اور وقت کی آندھی ہے طغیانی کے عالم میں اک رات گھروندا ہے امید کا دیپک ہے پروانے سا جذبہ ہے اک میں ہوں خدا بھی ہے اک روز سحر ہوگی اک روز سحر ہوگی