مزدور بے چارا
ہوتا نہیں دم بھر بھی سکوں اس کو گوارا جس خاطر بیتاب کی فطرت ہی ہے پارا مظلوم کی فریاد سے جل جائے گا عالم صد شعلہ بہ داماں ہے ان آہوں کا شرارا غم دیدوں کو دے عیش و طرب اور عطا کر تاج سر سلطانیٔ تیمور گدا را گرما دے رگیں اس کی امارت کے لہو سے جس ہستیٔ بے مایہ کا غربت ہے سہارا تخریب ...