Hayat Amrohvi

حیات امروہوی

حیات امروہوی کی غزل

    شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا

    شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا ازل سے لکھا ہوا تھا شاید کہ پائیں ہم تم ثواب آدھا گلے لگا کر لیا تھا بوسہ ہوئے تھے راضی وصال پر بھی تڑپ نے دل کو جگا دیا کیوں ابھی تو دیکھا تھا خواب آدھا فلک سے کہہ دو سحر قریں ہے گئی وہ ظلمت ہوئی شب آخر شفق حنا لے کے آپ آئے کہ اڑ گیا ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3