شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا
شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا ازل سے لکھا ہوا تھا شاید کہ پائیں ہم تم ثواب آدھا گلے لگا کر لیا تھا بوسہ ہوئے تھے راضی وصال پر بھی تڑپ نے دل کو جگا دیا کیوں ابھی تو دیکھا تھا خواب آدھا فلک سے کہہ دو سحر قریں ہے گئی وہ ظلمت ہوئی شب آخر شفق حنا لے کے آپ آئے کہ اڑ گیا ہے ...