Hassan Ahmad Awan

حسان احمد اعوان

حسان احمد اعوان کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے

    تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے مری جبیں کو ترے سنگ در سے جوڑا ہے خدا نے خود کو بظاہر چھپا کے رکھا ہے ہمارے دل کو نہ جانے کدھر سے جوڑا ہے وصال و ہجر کی ترتیب الٹی رکھی ہے ادھر کا سلسلہ اس نے ادھر سے جوڑا ہے خدا نے سادہ قلم سے بنایا ہم سب کو ترے وجود کو اپنے ہنر سے جوڑا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا

    کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا اب عشق میں پاگل نہیں فرہاد ہمارا خیموں سے ابھرنے لگیں ماتم کی صدائیں اور ہم سے خفا ہو گیا سجاد ہمارا اک پھول کے کھلنے سے بہت پہلے جہاں میں اک خواب ہوا جاتا ہے برباد ہمارا اک سوچ کہ محدود ہی رہتی ہے رہے گی اک دل کا پرندہ ہے کہ آزاد ہمارا یہ ...

    مزید پڑھیے

    دکھ میں محروم آس تھوڑی ہیں

    دکھ میں محروم آس تھوڑی ہیں میرے سب شعر یاس تھوڑی ہیں یہ جو پہنے ہیں قیمتی پوشاک ان کے اپنے لباس تھوڑی ہیں ان کی یادیں ہیں اور میں ہوں بس وہ مرے آس پاس تھوڑی ہیں اک سمندر کے سوکھ جانے سے سات دریا اداس تھوڑی ہیں جتنے خود ساختہ ہیں یہ نقاد سارے غالبؔ شناس تھوڑی ہیں

    مزید پڑھیے

    آنے والے شعر پہ رائے باری باری بیٹھے گی

    آنے والے شعر پہ رائے باری باری بیٹھے گی اب کہ جو بھی نظم کہوں گا ذہن پہ ساری بیٹھے گی اس کے لیے پوشاک بناؤں گا میں اپنے ہاتھوں سے رنگ سپیدی بیچ میں ہوگا سرخ کناری بیٹھے گی کم گو ہیں اور اپنی عادت اپنی فکر پہ بھاری ہے ورنہ جب بھی بات کریں گے دھاک ہماری بیٹھے گی اچھے یاروں کی صحبت ...

    مزید پڑھیے

    اشک کی ایسی فراوانی پہ رشک آتا ہے

    اشک کی ایسی فراوانی پہ رشک آتا ہے چشم نم تیری پریشانی پہ رشک آتا ہے جب کسی عالم حیرت کی خبر لگتی ہے رشک آتا ہے جہانبانی پہ رشک آتا ہے تابش ماہ بھی کچھ کم تو نہیں ہے لیکن یار کے چہرۂ نورانی پہ رشک آتا ہے اوج افلاک پہ تنہائی کو لے آیا تھا اس لیے کوچۂ ویرانی پہ رشک آتا ہے حسنؔ ...

    مزید پڑھیے

تمام