Hassan Ahmad Awan

حسان احمد اعوان

حسان احمد اعوان کی غزل

    ہجر اچھا وصال اچھا ہے

    ہجر اچھا وصال اچھا ہے ترک الفت خیال اچھا ہے ابتدا ہے نہ انتہا اچھی عشق میں اعتدال اچھا ہے کوئی صورت ہی بن رہی ہوگی چہرۂ خد و خال اچھا ہے زندگانی اسیر کرنے کو گیسوؤں کا یہ جال اچھا ہے کیا زمانہ ہے یہ زمانہ بھی اچھا بھی خال خال اچھا ہے عاشقی کے عروج کو حسانؔ اس انا پر زوال ...

    مزید پڑھیے

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار اک موج کہ کہتی ہے مرے یار مرے یار ویرانیٔ گلشن پہ ہی معمور ہے موسم مٹی سے نکلتے نہیں اشجار مرے یار کیا خاک کسی غیر پہ دل کو ہو بھروسا اپنے بھی ہوئے جاتے ہیں اغیار مرے یار مقتل سی فضا رہتی ہے اس ملک میں ہر دم دیکھے ہیں مناظر کئی خوں بار مرے ...

    مزید پڑھیے

    روح کاغذ کلام خوشبو ہے

    روح کاغذ کلام خوشبو ہے کیا نمایاں پیام خوشبو ہے ہے تمہارے خمیر کی خوشبو تم جو کہتے ہو عام خوشبو ہے ہم سے تحفے میں پھول کیوں کر لے اس کا تو اپنا نام خوشبو ہے پھول موسم کی نظر ہو گئے سب جس نے پایا دوام خوشبو ہے کوئی میرے قریب آیا ہے کیوں نہ بھیجوں سلام خوشبو ہے نسبتیں آپ کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2