Hasrat Mohani

حسرتؔ موہانی

مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور

Freedom fighter, member of constituent assembly which drafted Indian Constitution. He gave the slogan "Inquilab Zindabad" during freedom movement. He was a devotee of Shri Krishna. He wrote the famous ghazal "chupke chupke raat din".

حسرتؔ موہانی کی غزل

    روگ دل کو لگا گئیں آنکھیں

    روگ دل کو لگا گئیں آنکھیں اک تماشا دکھا گئیں آنکھیں مل کے ان کی نگاہ جادو سے دل کو حیراں بنا گئیں آنکھیں مجھ کو دکھلا کے راہ کوچۂ یار کس غضب میں پھنسا گئیں آنکھیں اس نے دیکھا تھا کس نظر سے مجھے دل میں گویا سما گئیں آنکھیں محفل یار میں بہ ذوق نگاہ لطف کیا کیا اٹھا گئیں ...

    مزید پڑھیے

    چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک

    چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک کچھ میری حقیقت ہی نہیں آپ کے نزدیک کچھ قدر تو کرتے مرے اظہار وفا کی شاید یہ محبت ہی نہیں آپ کے نزدیک یوں غیر سے بے باک اشارے سر محفل کیا یہ مری ذلت ہی نہیں آپ کے نزدیک عشاق پہ کچھ حد بھی مقرر ہے ستم کی یا اس کی نہایت ہی نہیں آپ کے نزدیک اگلی سی ...

    مزید پڑھیے

    روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام

    روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام دہکا ہوا ہے آتش گل سے چمن تمام حیرت غرور حسن سے شوخی سے اضطراب دل نے بھی تیرے سیکھ لیے ہیں چلن تمام اللہ ری جسم یار کی خوبی کہ خودبخود رنگینیوں میں ڈوب گیا پیرہن تمام دل خون ہو چکا ہے جگر ہو چکا ہے خاک باقی ہوں میں مجھے بھی کر اے تیغ زن تمام دیکھو ...

    مزید پڑھیے

    گھٹے گا تیرے کوچے میں وقار آہستہ آہستہ

    گھٹے گا تیرے کوچے میں وقار آہستہ آہستہ بڑھے گا عاشقی کا اعتبار آہستہ آہستہ بہت نادم ہوئے آخر وہ میرے قتل ناحق پر ہوئی قدر وفا جب آشکار آہستہ آہستہ جلائے شوق سے آئینہ تصویر خاطر میں نمایاں ہو چلا روئے نگار آہستہ آہستہ محبت کی جو پھیلی ہے یہ نکہت باغ عالم میں ہوئی ہے منتشر ...

    مزید پڑھیے

    بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں

    بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں الٰہی ترک الفت پر وہ کیونکر یاد آتے ہیں نہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیت صہبا کے افسانے شراب بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں رہا کرتے ہیں قید ہوش میں اے وائے ناکامی وہ دشت خود فراموشی کے چکر یاد آتے ہیں نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں ...

    مزید پڑھیے

    بیکلی سے مجھے راحت ہوگی

    بیکلی سے مجھے راحت ہوگی چھیڑ دیں آپ عنایت ہوگی وصل میں ان کے قدم چومیں گے وہ بھی گر ان کی اجازت ہوگی بے قراری کے مزے لوٹیں گے آج پھر درد کی شدت ہوگی ایک دن کھول کے جی رو لیں گے ضبط غم کی جو اجازت ہوگی قصۂ غم نہ کہوں گا حسرتؔ جور کی ان کے شکایت ہوگی

    مزید پڑھیے

    نہ سہی گر انہیں خیال نہیں

    نہ سہی گر انہیں خیال نہیں کہ ہمارا بھی اب وہ حال نہیں یاد انہیں وعدۂ وصال نہیں کب کیا تھا یہی خیال نہیں ایسے بگڑے وہ سن کے شوق کی بات آج تک ہم سے بول چال نہیں مجھ کو اب غم یہ ہے کہ بعد مرے خاطر یار بے ملال نہیں عفو حق کا ہے میکشوں پہ نزول ریزش ابر برشگال نہیں ہم پہ کیوں عرض حال ...

    مزید پڑھیے

    سیہ کار تھے باصفا ہو گئے ہم

    سیہ کار تھے باصفا ہو گئے ہم ترے عشق میں کیا سے کیا ہو گئے ہم نہ جانا کہ شوق اور بھڑکے گا میرا وہ سمجھے کہ اس سے جدا ہو گئے ہم دم واپسیں آئے پرسش کو ناحق بس اب جاؤ تم سے خفا ہو گئے ہم ہوئے محو کس کی تمنا میں ایسے کہ مستغنئ ماسوا ہو گئے ہم انہیں رنج اب کیوں ہوا ہم تو خوش ہیں کہ مر کر ...

    مزید پڑھیے

    قسمت شوق آزما نہ سکے

    قسمت شوق آزما نہ سکے ان سے ہم آنکھ بھی ملا نہ سکے ہم سے یاں رنج ہجر اٹھ نہ سکا واں وہ مجبور تھے وہ آ نہ سکے ڈر یہ تھا رو نہ دیں کہیں وہ انہیں ہم ہنسی میں بھی گدگدا نہ سکے ہم سے دل آپ نے اٹھا تو لیا پر کہیں اور بھی لگا نہ سکے اب کہاں تم کہاں وہ ربط وفا یاد بھی جس کی ہم دلا نہ سکے دل ...

    مزید پڑھیے

    چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے

    چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے باہزاراں اضطراب و صدہزاراں اشتیاق تجھ سے وہ پہلے پہل دل کا لگانا یاد ہے بار بار اٹھنا اسی جانب نگاہ شوق کا اور ترا غرفے سے وہ آنکھیں لڑانا یاد ہے تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانا مرا اور ترا دانتوں میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5