یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا
یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا باوجود حسن تو آگاہ رعنائی نہ تھا عشق روزافزوں پہ اپنے مجھ کو حیرانی نہ تھی جلوۂ رنگیں پہ تجھ کو ناز یکتائی نہ تھا دید کے قابل تھی میرے عشق کی بھی سادگی جبکہ تیرا حسن سرگرم خود آرائی نہ تھا کیا ہوئے وہ دن کہ محو آرزو تھے حسن و عشق ربط تھا ...