Hasan Bakht

حسن بخت

حسن بخت کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    جہاں اشک حسرت رواں چھوڑ آئے

    جہاں اشک حسرت رواں چھوڑ آئے محبت وہاں نیم جاں چھوڑ آئے ہمارے ہی خوں کی گلوں میں ہے سرخی چمن در چمن داستاں چھوڑ آئے قفس کی دلآویزیاں ہم سے پوچھو قفس کے لیے آشیاں چھوڑ آئے بھرم کھل نہ جائے ترے آستاں کا ترا آستاں مہرباں چھوڑ آئے مسافر نہ بھٹکے گا رستے سے کوئی کہ ہر گام پر اک نشاں ...

    مزید پڑھیے

    کارواں والوں نے کھو دی خود ہی اپنی آبرو (ردیف .. ن)

    کارواں والوں نے کھو دی خود ہی اپنی آبرو لیلیٰٔ محمل نشیں کو پا بجولاں لائے ہیں قیس کی غیرت کا ملتا ہی نہیں کوئی سراغ کچھ بگولے ڈھونڈ کر صحرا بہ صحرا آئے ہیں ڈس لیا ہے روشنی نے دے کے جلوؤں کا فریب سانپ کتنے اس کے اجلے روپ میں لہرائے ہیں آئنے ٹوٹے ہیں کتنے دیکھ کر ان کا جمال آپ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے دیکھی وفا سہاروں کی

    ہم نے دیکھی وفا سہاروں کی بن گئے دھول رہ گزاروں کی زخم بھرنے یہاں نہیں پاتے یہ تو بستی ہے دل فگاروں کی غم کدوں کے چراغ مدھم ہیں خشک آنکھیں ہیں غم کے ماروں کی اب تو ڈسنے لگے ہیں راز ہمیں یہ عنایت ہے راز داروں کی دامن گل ملا ہے صد پارہ یوں حقیقت کھلی ہے خاروں کی آشنائے ستم ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    چشم جنوں میں حسن سلاسل ہے بے قرار (ردیف .. م)

    چشم جنوں میں حسن سلاسل ہے بے قرار کس کی گلی میں جشن گریباں منائیں ہم شاید کسی کا ہاتھ بڑھے بن کے مدعی الزام کی تلاش میں دامن سجائیں ہم روزن بنے گا دیدۂ یعقوب ایک دن اپنے لیے خود آپ ہی زنداں بنائیں ہم چھپنے لگی ہے زیست اندھیروں کی گود میں آؤ تو پھر چراغ حوادث جلائیں ہم شہر طرب ...

    مزید پڑھیے

    آستانے لہو میں تر دیکھے

    آستانے لہو میں تر دیکھے ابن مریم صلیب پر دیکھے یہ کرشمہ ہے دیر و کعبہ کا جلتے آتش بغیر گھر دیکھے دیکھی تقدیس ناچتے عریاں ہنستے اس پر حرم کے در دیکھے شمع روئی نہ حشر محفل پر لٹتے جذبات تا سحر دیکھے پھول مسلے گئے عقیدت کے جلوے محمل کے در بدر دیکھے چشم عبرت میں پڑ گئے ...

    مزید پڑھیے

تمام