دیار جبر میں بھی سرنگوں نہیں ہوتی
دیار جبر میں بھی سرنگوں نہیں ہوتی خلوص ہو تو محبت زبوں نہیں ہوتی کبھی کبھی تو شب غم کے سرد لمحوں میں تمہاری یاد بھی وجہ سکوں نہیں ہوتی متاع ظرف نے جھکنا ہمیں سکھایا ہے کہ بے شراب صراحی نگوں نہیں ہوتی فریب دیتا ہے جس طرح زندگی کا جمال تری نگاہ بھی یوں پر فسوں نہیں ہوتی فضا کے ...