ہم پریوں کے چاہنے والے خواب میں دیکھیں پریاں
ہم پریوں کے چاہنے والے خواب میں دیکھیں پریاں دور سے روپ کا صدقہ بانٹیں ہاتھ نہ آئیں پریاں راہ میں حائل قاف پہاڑ اور ہاتھ چراغ سے خالی کیونکر جنوں کے چنگل سے ہم چھڑوائیں پریاں آشاؤں کی سوہنی سحری سیج سجائے رکھوں جانے کون گھڑی میرے گھر میں آن براجیں پریاں سارے شہر کو چاندنی کی ...