آواز
اس کی آمد کے تصور سے سنبھلتی آواز اس کی قربت کی تمازت سے پگھلتی آواز صبح دم شوخ پرندوں کے چہکنے کی صدا بند کلیوں کے نئے روپ کی کھلتی آواز بحر ذخار کی عادت ہے یہ ٹھہرا ہوا شور تیز دریاؤں کے پانی کی مچلتی آواز کوہساروں کے چٹخنے سے گرجنے کی صدا اور چشموں کی روانی سے اچھلتی آواز گردش ...