زیست کی صورت نکالی ہے ابھی
زیست کی صورت نکالی ہے ابھی میں نے توبہ توڑ ڈالی ہے ابھی جوڑ کر ٹکڑے تیری تصویر کے اک نئی صورت بنا لی ہے ابھی جو بھی مجھ کو بھول کر شاداب ہیں میں نے ان پر دھول ڈالی ہے ابھی زندگی عیب تنافر ہے مگر ٹکڑے کر کر کے نبھا لی ہے ابھی بن کے بیوی شيرنی ہو جائے گی دیکھنے میں بھولی بھالی ہے ...