چلو واپس چلیں
تمہیں خواہش کو چھونے کی تمنا ہے خواہشیں تو اڑتی پھرتی تتلیاں ہیں ڈاک کی ناکارہ ٹکٹیں تو نہیں ہیں جنہیں البم میں رکھ کر تم یہ سمجھو کہ یہ نایاب چیزیں اب تمہاری دسترس میں ہیں تمہیں سپنے پکڑنے کی تمنا ہے نہیں یہ غیر ممکن ہے کہ سپنے ان چھوئے لمحوں کے نازک عکس ہیں آرائشی بیلیں ...