Hamid Yazdani

حامد یزدانی

حامد یزدانی کی غزل

    گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں

    گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں ڈھونڈ رہے ہیں بچھڑا بچپن چاند ہوا اور میں بھولا بسرا افسانہ ہیں آج اس کے نزدیک کل تک تھے جس دل کی دھڑکن چاند ہوا اور میں خوابوں سے بے نام جزیروں میں گھومے سو بار یادوں کا تھامے ہوئے دامن چاند ہوا اور میں اپنے ہی گھر میں ہیں یا صحرا میں ...

    مزید پڑھیے