گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں
گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں ڈھونڈ رہے ہیں بچھڑا بچپن چاند ہوا اور میں بھولا بسرا افسانہ ہیں آج اس کے نزدیک کل تک تھے جس دل کی دھڑکن چاند ہوا اور میں خوابوں سے بے نام جزیروں میں گھومے سو بار یادوں کا تھامے ہوئے دامن چاند ہوا اور میں اپنے ہی گھر میں ہیں یا صحرا میں ...