Haidar Ali Aatish

حیدر علی آتش

مرزا غالب کے ہم عصر، انیسویں صدی کی اردو غزل کا روشن ستارہ

Contemporary of Mirza Ghalib, Aatish was one of the shining stars of 19th century Urdu Ghazal.

حیدر علی آتش کی غزل

    رخ و زلف پر جان کھویا کیا

    رخ و زلف پر جان کھویا کیا اندھیرے اجالے میں رویا کیا ہمیشہ لکھے وصف دندان یار قلم اپنا موتی پرویا کیا کہوں کیا ہوئی عمر کیوں کر بسر میں جاگا کیا بخت سویا کیا رہی سبز بے فکر کشت سخن نہ جوتا کیا میں نہ بویا کیا برہمن کو باتوں کی حسرت رہی خدا نے بتوں کو نہ گویا کیا مزا غم کے ...

    مزید پڑھیے

    طرہ اسے جو حسن دل آزار نے کیا

    طرہ اسے جو حسن دل آزار نے کیا اندھیر گیسوئے سیہ یار نے کیا گل سے جو سامنا ترے رخسار نے کیا مژگاں نے وہ کیا کہ جو کچھ خار نے کیا ناز و ادا کو ترک مرے یار نے کیا غمزہ نیا یہ ترک ستم گار نے کیا افشاں سے کشتہ ابروئے خم دار نے کیا جوہر سے کام یار کی تلوار نے کیا قامت تری دلیل قیامت کی ...

    مزید پڑھیے

    قدرت حق ہے صباحت سے تماشا ہے وہ رخ

    قدرت حق ہے صباحت سے تماشا ہے وہ رخ خال مشکیں دل فرعوں ید بیضا ہے وہ رخ نور جو اس میں ہے خورشید میں وہ نور کہاں یہ اگر حسن کا چشمہ ہے تو دریا ہے وہ رخ پھوٹے وہ آنکھ جو دیکھے نگہ بد سے اسے آئینہ سے دل عارف کے مصفا ہے وہ رخ بزم عالم ہے توجہ سے اسی کے آباد شہر ویراں ہے اگر جانب صحرا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

    ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا صورت پیرہن تنگ نکل جاؤں گا وہ نہیں ہوں کہ رکھائی سے جو ٹل جاؤں گا آج جاتا تھا تو ضد سے تری کل جاؤں گا شام ہجراں کسی صورت سے نہیں ہوتی صبح منہ چھپا کر میں اندھیرے میں نکل جاؤں گا کھینچ کر تیغ کمر سے کسے دکھلاتے ہو ناف معشوق نہیں ہوں جو میں ٹل ...

    مزید پڑھیے

    دل لگی اپنی ترے ذکر سے کس رات نہ تھی

    دل لگی اپنی ترے ذکر سے کس رات نہ تھی صبح تک شام سے یاہو کے سوا بات نہ تھی التجا تجھ سے کب اے قبلۂ حاجات نہ تھی تیری درگاہ میں کس روز مناجات نہ تھی اب ملاقات ہوئی ہے تو ملاقات رہے نہ ملاقات تھی جب تک کہ ملاقات نہ تھی غنچۂ گل کو نہ ہنسنا تھا تری صورت سے چھوٹے سے منہ کی سزاوار بڑی ...

    مزید پڑھیے

    توڑ کر تار نگہ کا سلسلہ جاتا رہا

    توڑ کر تار نگہ کا سلسلہ جاتا رہا خاک ڈال آنکھوں میں میری قافلہ جاتا رہا کون سے دن ہاتھ میں آیا مرے دامان یار کب زمین و آسماں کا فاصلہ جاتا رہا خار صحرا پر کسی نے تہمت دزدی نہ کی پاؤں کا مجنوں کے کیا کیا آبلہ جاتا رہا دوستوں سے اس قدر صدمے اٹھائے جان پر دل سے دشمن کی عداوت کا گلہ ...

    مزید پڑھیے

    آبلے پاؤں کے کیا تو نے ہمارے توڑے

    آبلے پاؤں کے کیا تو نے ہمارے توڑے خار صحرائے جنوں عرش کے تارے توڑے ذقن و رخ میں نہ جاسوسوں سے باقی رکھی ثمر گل چمن حسن کے سارے توڑے سلسلہ اپنی گرفتاری کا کب قطع ہوا پہنی پازیب انہوں نے جو اتارے توڑے مست مجھ سا بھی کوئی نشہ کا ہوگا نہ حریص پی کے مے جام کے دانتوں سے کنارے ...

    مزید پڑھیے

    زندے وہی ہیں جو کہ ہیں تم پر مرے ہوے

    زندے وہی ہیں جو کہ ہیں تم پر مرے ہوے باقی جو ہیں سو قبر میں مردے بھرے ہوئے مست الست قلزم ہستی میں آئے ہیں مثل حباب اپنا پیالہ بھرے ہوئے اللہ رے صفائے تن نازنین یار موتی ہیں کوٹ کوٹ کے گویا بھرے ہوئے دو دن سے پاؤں جو نہیں دبوائے یار نے بیٹھے ہیں ہاتھ ہاتھ کے اوپر دھرے ہوئے ان ...

    مزید پڑھیے

    وحشت دل نے کیا ہے وہ بیاباں پیدا

    وحشت دل نے کیا ہے وہ بیاباں پیدا سیکڑوں کوس نہیں صورت انساں پیدا سحر وصل کرے گی شب ہجراں پیدا صلب کافر ہی سے ہوتا ہے مسلماں پیدا دل کے آئینے میں کر جوہر پنہاں پیدا در و دیوار سے ہو صورت جاناں پیدا خار دامن سے الجھتے ہیں بہار آئی ہے چاک کرنے کو کیا گل نے گریباں پیدا نسبت اس دست ...

    مزید پڑھیے

    صورت سے اس کی بہتر صورت نہیں ہے کوئی

    صورت سے اس کی بہتر صورت نہیں ہے کوئی دیدار یار سی بھی دولت نہیں ہے کوئی آنکھوں کو کھول اگر تو دیدار کا ہے بھوکا چودہ طبق سے باہر نعمت نہیں ہے کوئی ثابت ترے دہن کو کیا منطقی کریں گے ایسی دلیل ایسی حجت نہیں ہے کوئی یہ کیا سمجھ کے کڑوے ہوتے ہیں آپ ہم سے پی جائے گا کسی کو شربت نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5