Hafeez Merathi

حفیظ میرٹھی

مقبول عام شاعر، اپنے شعر ’شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے۔۔۔‘ کے لیے مشہور

One of the most popular poets, famous for his sher 'Sheesha toote gul mach jae, dil toote awaz na aae.'

حفیظ میرٹھی کی غزل

    کون کہتا ہے کہ محرومی کا شکوہ نہ کرو

    کون کہتا ہے کہ محرومی کا شکوہ نہ کرو ہاں مگر ساقی مے خانہ کو رسوا نہ کرو ذکر چھڑ جائے اگر قوم کی بد بختی کا رہنماؤں کی طرف کوئی اشارہ نہ کرو ذہن سنجیدہ مسائل سے ہٹانے کے لیے روز یہ شیخ و برہمن کا تماشا نہ کرو ایک بھی لفظ ہٹانے کی نہیں گنجائش میرے پیغام محبت کا خلاصہ نہ کرو یہ ...

    مزید پڑھیے

    بڑے ادب سے غرور ستمگراں بولا

    بڑے ادب سے غرور ستمگراں بولا جب انقلاب کے لہجے میں بے زباں بولا تکو گے یوں ہی ہواؤں کا منہ بھلا کب تک یہ ناخداؤں سے اک روز بادباں بولا چمن میں سب کی زباں پر تھی میری مظلومی مرے خلاف جو بولا تو باغباں بولا یہی بہت ہے کہ زندہ تو ہو میاں صاحب زمانہ سن کے مرے غم کی داستاں بولا حصار ...

    مزید پڑھیے

    بزم تکلفات سجانے میں رہ گیا

    بزم تکلفات سجانے میں رہ گیا میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا تاثیر کے لیے جہاں تحریف کی گئی اک جھول بس وہیں پہ فسانے میں رہ گیا سب مجھ پہ مہر جرم لگاتے چلے گئے میں سب کو اپنے زخم دکھانے میں رہ گیا خود حادثہ بھی موت پہ اس کی تھا دم بخود وہ دوسروں کی جان بچانے میں رہ گیا اب اہل ...

    مزید پڑھیے

    بے سہاروں کا انتظام کرو

    بے سہاروں کا انتظام کرو یعنی اک اور قتل عام کرو خیر خواہوں کا مشورہ یہ ہے ٹھوکریں کھاؤ اور سلام کرو دب کے رہنا ہمیں نہیں منظور ظالمو! جاؤ اپنا کام کرو خواہشیں جانے کس طرف لے جائیں خواہشوں کو نہ بے لگام کرو میزبانوں میں ہو جہاں ان بن ایسی بستی میں مت قیام کرو یہ ہنر بھی بڑا ضروری ...

    مزید پڑھیے

    گداز دل سے ملا سوزش جگر سے ملا

    گداز دل سے ملا سوزش جگر سے ملا جو قہقہوں میں گنوایا تھا چشم تر سے ملا تعلقات کے اے دل ہزار پہلو ہیں نہ جانے مجھ سے وہ کس نقطۂ نظر سے ملا کبھی تھکن کا کبھی فاصلوں کا رونا ہے سفر کا حوصلہ مجھ کو نہ ہم سفر سے ملا میں دوسروں کے لیے بے قرار پھرتا ہوں عجیب درد مجھے میرے چارہ گر سے ...

    مزید پڑھیے

    چاہے تن من سب جل جائے

    چاہے تن من سب جل جائے سوز دروں پر آنچ نہ آئے شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے دل ٹوٹے آواز نہ آئے بحر محبت توبہ! توبہ! تیرا جائے نہ ڈوبا جائے اے وائے مجبوریٔ انساں کیا سوچے اور کیا ہو جائے ہائے وہ نغمہ جس کا مغنی گاتا جائے روتا جائے عزت دولت آنی جانی مل مل جائے چھن چھن جائے جس کو کہنی دل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2