Hafeez Merathi

حفیظ میرٹھی

مقبول عام شاعر، اپنے شعر ’شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے۔۔۔‘ کے لیے مشہور

One of the most popular poets, famous for his sher 'Sheesha toote gul mach jae, dil toote awaz na aae.'

حفیظ میرٹھی کی غزل

    دار و رسن نے کس کو چنا دیکھتے چلیں

    دار و رسن نے کس کو چنا دیکھتے چلیں یہ کون سر بلند ہوا دیکھتے چلیں آئے گا پھر چمن پہ تصرف کا وقت بھی پہلے قفس کی آب و ہوا دیکھتے چلیں جاتے تھے ہم تو پھیر کے منہ جلوہ گاہ سے لیکن دل و نظر نے کہا دیکھتے چلیں ہاں اک نظر حفیظؔ پہ عبرت کے واسطے کیا رہ گئی ہے قدر وفا دیکھتے چلیں

    مزید پڑھیے

    تمام رات آنسوؤں سے غم اجالتا رہا

    تمام رات آنسوؤں سے غم اجالتا رہا میں غم اجال اجال کر خوشی میں ڈھالتا رہا جوان میری ہمتیں بلند میرے حوصلے حصار توڑتا رہا کمند ڈالتا رہا بہت ہی تلخ تجربہ تمہاری بزم میں ہوا ہر آدمی مری انا کے بل نکالتا رہا ہیں التوا کی گود کے پلے سب اس کے مسئلے کسی کو حل نہیں کیا ہمیشہ ٹالتا رہا ترے ...

    مزید پڑھیے

    باد صبا یہ ظلم خدارا نہ کیجیو

    باد صبا یہ ظلم خدارا نہ کیجیو اس بے وفا سے ذکر ہمارا نہ کیجیو غم کی کمی نہیں ہے جہان خراب میں اے دل ترس ترس کے گزارا نہ کیجیو اے صاحب عروج تو بام عروج سے سورج کے ڈوبنے کا نظارا نہ کیجیو ایسا نہ ہو کہ لوگ ہمیں پوجنے لگیں اتنا بھی احترام ہمارا نہ کیجیو ساحل اگر نصیب بھی ہو جائے ...

    مزید پڑھیے

    بے سہاروں کا انتظام کرو

    بے سہاروں کا انتظام کرو یعنی اک اور قتل عام کرو خیر خواہوں کا مشورہ یہ ہے ٹھوکریں کھاؤ اور سلام کرو دب کے رہنا ہمیں نہیں منظور ظالمو جاؤ اپنا کام کرو خواہشیں جانے کس طرف لے جائیں خواہشوں کو نہ بے لگام کرو میزبانوں میں ہو جہاں ان بن ایسی بستی میں مت قیام کرو آپ چھٹ جائیں گے ...

    مزید پڑھیے

    لہو سے اپنے زمیں لالہ زار دیکھتے تھے

    لہو سے اپنے زمیں لالہ زار دیکھتے تھے بہار دیکھنے والے بہار دیکھتے تھے سرور ایک جھلک کا تمام عمر رہا ہوس پرست تھے جو بار بار دیکھتے تھے کبھی کبھی ہمیں دنیا حسین لگتی تھی کبھی کبھی تری آنکھوں میں پیار دیکھتے تھے چلا وہ دور ستم گھر میں چھپ کے بیٹھ گئے جو ہر صلیب کو مردانہ وار ...

    مزید پڑھیے

    آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں

    آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں جب تک دیوانے زندہ ہیں پھولیں گی پھلیں گی زنجیریں آزادی کا دروازہ بھی خود ہی کھولیں گی زنجیریں ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گی جب حد سے بڑھیں گی زنجیریں جب سب کے لب سل جائیں گے ہاتھوں سے قلم چھن جائیں گے باطل سے لوہا لینے کا اعلان کریں گی ...

    مزید پڑھیے

    اے دل خوشی کا ذکر بھی کرنے نہ دے مجھے

    اے دل خوشی کا ذکر بھی کرنے نہ دے مجھے غم کی بلندیوں سے اترنے نہ دے مجھے گھر ہی اجڑ گیا ہو تو لطف قیام کیا اے گردش مدام ٹھہرنے نہ دے مجھے مقصد یہ ہے سکوں کسی صورت نہ ہو نصیب اے چارہ ساز بات بھی کرنے نہ دے مجھے چہرے پہ کھال تک بھی نہ چھوڑیں گے بد نگاہ اے میرے خیر خواہ سنورنے نہ دے ...

    مزید پڑھیے

    ستم کی تیغ یہ کہتی ہے سر نہ اونچا کر

    ستم کی تیغ یہ کہتی ہے سر نہ اونچا کر پکارتی ہے بلندی کہ زندگی ہے ادھر چمن میں ہم نہ رہیں گے ترے پلٹنے تک ٹھہر ٹھہر ذرا جاتی ہوئی بہار ٹھہر کوئی فریب نہ کھائے سفید پوشی سے نہ جانے کتنے ستارے نگل گئی ہے سحر تو جوہری ہے تو زیبا نہیں تجھے یہ گریز مجھے پرکھ مری شہرت کا انتظار نہ ...

    مزید پڑھیے

    پی کر چین اگر آیا بھی کتنی دیر کو آئے گا

    پی کر چین اگر آیا بھی کتنی دیر کو آئے گا نشہ اک آوارہ پنچھی چہکے گا اڑ جائے گا منظر کی تکمیل نہ ہوگی تنہا مجھ سے فن کارو دکھ کے گیت تو میں گا دوں گا آنسو کون بہائے گا ایک سخی کو اپنا سمجھ کر عرض حال کی ٹھانی ہے بیری دل کہتا ہے پگلے کاسہ بھی چھن جائے گا میرا سمندر پار سفر پر جانا ...

    مزید پڑھیے

    اس دیوانے دل کو دیکھو کیا شیوہ اپنائے ہے

    اس دیوانے دل کو دیکھو کیا شیوہ اپنائے ہے اس پر ہی وشواس کرے ہے جس سے دھوکہ کھائے ہے سارا کلیجہ کٹ کٹ کر جب اشکوں میں بہہ جائے ہے تب کوئی فرہاد بنے ہے تب مجنوں کہلائے ہے میں جو تڑپ کر روؤں ہوں تو ظالم یوں فرمائے ہے اتنا گہرا گھاؤ کہاں ہے ناحق شور مچائے ہے تم نے مجھ کو رنج دیا تو اس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2