اندھیرے میں
’’مجھے چھوڑ دو۔۔۔ مجھے چھوڑ دو۔۔۔ اب میں ایک پل بھی یہاں نہیں رہوں گا۔‘‘ بڈھے نے اپنے کمزور اور کانپتے ہوئے ہاتھوں سے نوجوان کی قمیص کا دامن اور بھی مضبوطی سے تھام لیا۔ اور بڑی لجاجت سے کہا، ’’بس اب غصہ تھوک بھی ڈالو بیٹے۔ کہہ جو دیا اب کبھی نہیں پیئوں گا۔ لو میں توبہ کرتا ...