Ghulam Abbas

غلام عباس

رجحان ساز افسانہ نگار ، اپنے افسانے’ آنندی‘ کے لیے مشہور

غلام عباس کی نظم

    سلمیٰ کی گڑیا

    یہ ہے وہ گڑیا آفت کی پڑیا سلمیٰ نے جس کو بیٹی بنایا یہ ہے وہ چوہا بھورا لنڈورا بھوکا چٹورا گڑیا کو جس نے چوٹیا سے کھینچا پنجوں میں بھینچا گڑیا وہ گڑیا آفت کی پڑیا سلمیٰ نے جس کو بیٹی بنایا یہ ہے وہ بلی موٹی مٹلی آنکھوں پہ جس کی چھائی تھی جھلی نو سو وہ چوہے کھا کر چلی تھی حج کر کے ...

    مزید پڑھیے

    ہماری گڑیا

    گڑیا ہماری ہے پیاری پیاری گڑیا نے پہنے پھولوں کے گہنے گڑیا نے اوڑھی گوٹے کی چنری گڑیا نے دیکھے میلے تماشے گڑیا نے کھائے کھیلیں بتاشے گڑیا کی صورت چینی کی مورت گڑیا کی پلکیں گالوں پہ جھلکیں گڑیا ہے سوئی خوابوں میں کھوئی گڑیا ہے ہنستی گڑیا ہے روتی گڑیا سے کھیلوں گودی میں لے ...

    مزید پڑھیے

    مسخرا گھوڑا

    ایک تھا گھوڑا عجب نرالا باتیں ہوا سے کرنے والا رنگ اس کا چتکبرا ایسا ساون ماس کے بادل جیسا قد تھا اس کا یوں تو چھوٹا جسم تھا لیکن خاصا موٹا سرکس میں کرتب دکھلاتا چھوٹے بڑوں کو خوب ہنساتا اچھلا کودا ناچا کرتا اور ہوا میں طرارے بھرتا اک دن سرکس میں چھٹی تھی گھوڑے کو بس سیر کی ...

    مزید پڑھیے

    چوہیا کی فریاد

    اللہ میاں میں تیرے صدقے بیکس کی فریاد تو سن لے مجھ کو نہ دے تو دودھ ملائی مجھ کو نہ دے تو نان خطائی لڈو پیڑے برفی جلیبی کب ہیں یہ قسمت میں میری ایک نوالہ میری غذا ہے وہ بھی نہیں مجھ کو ملتا ہے اس گھر میں ہے ڈھیروں ہر شے میرے لیے پر کچھ بھی نہیں ہے جام مربے چٹپٹی چیزیں بند ہیں ...

    مزید پڑھیے

    بے چارہ شیر

    مریم نے خواب دیکھا جنگل میں ہے وہ تنہا اتنے میں جھاڑیوں سے اک شیر جھٹ سے نکلا دیکھی جو شکل اس کی مریم پہ خوف چھایا بیچاری جی میں سہمی اب شیر مجھ پہ جھپٹا پر شیر کا تو اس دم کچھ اور ہی تھا نقشہ تھا وہ بہت پریشاں سہما سا اور ڈرا سا لٹکی ہوئی تھی گردن اترا ہوا تھا چہرہ آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    مرغی کی مصیبت

    ہم نے بطخ کے چھ انڈے اک مرغی کے نیچے رکھے پھوٹے انڈے پچیس دن میں بول رہے تھے بچے جن میں بچے نکلے پیارے پیارے مرغی کی آنکھوں کے تارے رنگ تھا پیلا چونچ میں لالی آنکھیں ان کی کالی کالی چونچ تھی چوڑی پنجہ چپٹا باقی چوزوں کا سا نقشہ بچے خوش تھے مرغی خوش تھی ہم بھی خوش تھے وہ بھی ...

    مزید پڑھیے