Ghani Ejaz

غنی اعجاز

غنی اعجاز کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    ادھوری ناشنیدہ داستاں ہوں

    ادھوری ناشنیدہ داستاں ہوں کہ شاید میں سماعت پر گراں ہوں خیالوں میں بھی کچھ واضح نہیں ہے یقیں کی گود میں پلتا گماں ہوں لب اظہار چپ ہے میری خاطر ابھی ہاں اور نہیں کے درمیاں ہوں بلندی پر ہوا لے جا رہی ہے چراغ جسم سے اٹھتا دھواں ہوں کشش بازار کی روکے ہوئے ہے ابھی میں اپنے گھر ...

    مزید پڑھیے

    بزم عالم میں سدا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں

    بزم عالم میں سدا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں منکر روز جزا تم بھی نہیں ہم بھی نہیں سر پھری تند ہوا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں ملک دشمن بخدا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں کس کے ایما پہ ہے یہ خون خرابہ یہ فساد قائل جور و جفا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں جان آپس کی برائی میں گنوا دیں اپنی اس قدر خود سے ...

    مزید پڑھیے

    مسرت کی فراوانی کے دن ہیں

    مسرت کی فراوانی کے دن ہیں محبت کی جہاں بانی کے دن ہیں تمناؤں کی شادابی کا موسم یہ ارمانوں کی جولانی کے دن ہیں ہے کلیوں کے تبسم کا زمانہ گلوں کی چاک دامانی کے دن ہیں مناظر میں ہے رنگینی غضب کی نظر کی شوق سامانی کے دن ہیں اٹھے ہیں چار سو بادل خوشی کے حسیں جذبوں کی طغیانی کے دن ...

    مزید پڑھیے

    سر پھری تند ہوا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں

    سر پھری تند ہوا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں ملک دشمن بخدا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں بزم عالم میں سدا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں منکر روز جزا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں کس کے ایما پہ ہے یہ خون خرابہ یہ فساد قائل جور و جفا ہم بھی نہیں تم بھی نہیں جان آپس کی برائی میں گنوا دیں اپنی اس قدر خود سے ...

    مزید پڑھیے

    تمہیں خبر بھی ہے یہ تم نے کس سے کیا مانگا

    تمہیں خبر بھی ہے یہ تم نے کس سے کیا مانگا بھنور میں ڈوبنے والوں سے آسرا مانگا سنے جو میرے عزائم تو آزمانے کو ہوا سے برق نے گھر کا مرے پتا مانگا خود اپنی راہ بناتا گیا پہاڑوں میں کبھی کہاں کسی دریا نے راستا مانگا جو آپ اپنے اندھیروں سے بد حواس ہوئی شب سیاہ نے گھبرا کے اک دیا ...

    مزید پڑھیے

تمام