Gautam Rajrishi

گوتم راج رشی

گوتم راج رشی کی غزل

    خواب جو بھی بنا وہ بنا رہ گیا

    خواب جو بھی بنا وہ بنا رہ گیا عمر بیتی مگر بچپنا رہ گیا عکس جتنے تھے سارے بدلتے رہے آئنہ تو وہی آئنہ رہ گیا دیکھ کر بادلوں کا امڑتا ہجوم لب پہ سورج کے کچھ گنگنا رہ گیا تو ملا تو مجھے یہ اچانک لگا کیسے اب تک میں تیرے بنا رہ گیا حاشیے پر پڑے ہم بھلا کیا کہیں جب بھی جو بھی کہا ان ...

    مزید پڑھیے

    ہوا جب کسی کی کہانی کہے ہے

    ہوا جب کسی کی کہانی کہے ہے نئے موسموں کی زبانی کہے ہے فسانہ ہے جسموں کا بے شک زمینی مگر روح تو آسمانی کہے ہے تجھے چل ذرا سا میں میٹھا بنا دوں سمندر سے دریا کا پانی کہے ہے ڈسا رت جگوں نے ہے خوابوں کو پھر سے سلگتی ہوئی رات رانی کہے ہے لٹیں چند چاندی کی بخشیں تجھے جا وداع لیتی مجھ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی سے عمر بھر تک چلنے کا وعدہ کیا

    زندگی سے عمر بھر تک چلنے کا وعدہ کیا اے مری کمبخت سانسو ہائے تم نے کیا کیا ابتدائے ہوش سے اچھا بھلا پتھر تھا میں اک نظر بس دیکھ کر تو نے مجھے دریا کیا ایک بس خاموش سے لمحہ کی خواہش ہی تو تھی اور اسی خواہش نے لیکن شور پھر کتنا کیا لطف اب دینے لگی ہے یہ اداسی بھی مجھے شکریہ تیرا کہ ...

    مزید پڑھیے

    اجلی اجلی برف کے نیچے پتھر نیلا نیلا ہے

    اجلی اجلی برف کے نیچے پتھر نیلا نیلا ہے تیری یادوں میں یہ سرد دسمبر نیلا نیلا ہے دن کی رنگت خیر گزر جاتی ہے تیرے بن لیکن کتھئی کتھئی راتوں کا ہر منظر نیلا نیلا ہے دور ادھر کھڑکی پر بیٹھی سوچ رہی ہو مجھ کو کیا چاند ادھر چھت پر آیا ہے تھک کر نیلا نیلا ہے تیری نیلی چنری نے کیا حال ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2