Fatima wasia Jayasi

فاطمہ وصیہ جائسی

فاطمہ وصیہ جائسی کی غزل

    رو بھٹکنے لگے جب خیالات کی

    رو بھٹکنے لگے جب خیالات کی منزلیں ہیں وہیں پر کمالات کی کس لئے آئے پوچھا ہمیں کس لئے کیا خبر ہو گئی ان کو حالات کی ہم تو چپ رہ گئے کچھ کہا بھی نہیں مسکرا کر اگر اس نے کچھ بات کی ہے تعجب کہ دامن بھگویا نہیں آنسوؤں کی مگر اس نے برسات کی پیار ہی پیار ہو کوئی مطلب نہ ہو قدر لیکن ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2