Fasihullah Naqeeb

فصیح اللہ نقیب

  • 1948

فصیح اللہ نقیب کی غزل

    ہیں مزاج آسماں پہ جس تس کے

    ہیں مزاج آسماں پہ جس تس کے ناز اٹھائیں بھی ہم تو کس کس کے بجلیوں کے سنہری حرفوں میں بادلوں پر ہیں دستخط کس کے آنکھ سے گر چھلک نہیں پاتے دل پہ گرتے ہیں اشک رس رس کے جانے کب ہووے دیدہ ور پیدا دیدے پتھرا گئے ہیں نرگس کے پاؤں چادر میں رہ نہ پائیں گے ہاتھ پھیلے رہیں گے جس جس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2