Farooq Argali

فاروق ارگلی

فاروق ارگلی کی غزل

    ستم تیرے حفاظت سے رہیں گے (ردیف .. ن)

    ستم تیرے حفاظت سے رہیں گے مرے دل میں نہاں خانے بہت ہیں اگے ہیں ہر طرف شہروں کے جنگل بھٹکنے کو یہ ویرانے بہت ہیں ہمارے قد کو چاہے جس سے ناپو تمہارے پاس پیمانے بہت ہیں مرا اپنا ہے یہ سارا قبیلہ مگر اس میں بھی بیگانے بہت ہیں ہمیں کیا کام عقل و آگہی سے ہمارے بیچ فرزانے بہت ...

    مزید پڑھیے

    یہ عہد نو ہو مبارک تجھے مگر ساقی

    یہ عہد نو ہو مبارک تجھے مگر ساقی نظام میکدہ ابتر ہے غور کر ساقی اڑان تیز ہے اتنی کہ تھم گئے منظر رکا رکا سا ہے لمحات کا سفر ساقی فضا میں تیر رہے ہیں قضا کے جرثومے بسے ہیں دشت میں بارود کے نگر ساقی جھلس رہا ہے تعصب کی آگ میں گلشن قیامتیں ہیں قیامت سے پیشتر ساقی پڑے ہیں خاک پہ بے ...

    مزید پڑھیے

    لٹے جاتے ہیں لیکن غم نہیں ہے

    لٹے جاتے ہیں لیکن غم نہیں ہے اب اس عالم میں وہ عالم نہیں ہے تمنائیں صلیبوں پر سجی ہیں سر پندار پھر بھی خم نہیں ہے قیامت خیز ہے جادو بیانی مگر باتوں میں اس کے دم نہیں بہاریں اور خزائیں سب اسی کی مرا اپنا کوئی موسم نہیں ہے اگر ملتے تو شاید خوش نہ رہتے بچھڑنے کا بھی اب ماتم نہیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ خود خبر ہے مگر اپنی کچھ خبر بھی نہیں

    وہ خود خبر ہے مگر اپنی کچھ خبر بھی نہیں ستم ظریف کو احساس خیر و شر بھی نہیں یہاں تو سب کو اجازت ہے آنے جانے کی ہمارا دل تو وہ گھر ہے کہ جس میں در ہی نہیں خبر یہی تھی کہ وہ بد دماغ ہے شاید جو جا کے دیکھا کہ کاندھے پہ اس کے سر بھی نہیں بہار ڈھونڈنے نکلے تھے کس جگہ پہنچے کہاں کے پھول ...

    مزید پڑھیے

    ملتیں جب جادۂ حق سے گریزاں ہو گئیں

    ملتیں جب جادۂ حق سے گریزاں ہو گئیں جانے کتنی بستیاں شہر خموشاں ہو گئی پستیاں پنجوں کے بل اچھلی تو قیمت بڑھ گئیں عظمتیں بازار میں پہنچیں تو ارزاں ہو گئیں ضبط غم کا یہ تماشہ بھی کسی دن دیکھنا آندھیاں تنکوں سے ٹکرا کر پشیماں ہو گئیں عزت و ناموس کے دعوے فسانہ بن گئیں عصمتیں جب ...

    مزید پڑھیے

    عروج آدم خاکی کہاں کا قصہ ہے

    عروج آدم خاکی کہاں کا قصہ ہے محض درازیٔ کار جہاں کا قصہ ہے سیاہ رات تھی نیزہ بکف کما بر دوش طلوع صبح لٹے کارواں کا قصہ ہے حصول مال غنیمت کی داستان لطیف دراصل وادیٔ آہ و فغاں کا قصہ ہے غنیم حرص و ہوس ہمکنار فتح و ظفر ضرور یہ مرے ہندوستان کا قصہ ہے وہ رنگ و نور کا دریا وہ حسن و ...

    مزید پڑھیے