تم ہو شریک غم تو مجھے کوئی غم نہیں
تم ہو شریک غم تو مجھے کوئی غم نہیں دنیا بھی مرے واسطے جنت سے کم نہیں چاہا ہے تجھ کو تجھ پہ لٹائی ہے زندگی تیرے علاوہ کچھ مرا دین و دھرم نہیں وہ بد نصیب راحت ہستی نہ پا سکا جس پہ مرے حبیب کی چشم کرم نہیں میں بندۂ صنم سہی کافر سہی مگر پائے مرا مقام کسی میں یہ دم نہیں اس راستے میں ...