Fakhr-e-Alam Nomani

فخر عالم نعمانی

فخر عالم نعمانی کی نظم

    آخری آدمی

    بجھا دو لہو کے سمندر کے اس پار آئنہ خانوں میں اب جھلملاتے ہوئے قمقموں کو بجھا دو کہ دل جن سے روشن تھا اب ان چراغوں کی لو بجھ چکی ہے مٹا دو منقش در و بام کے جگمگاتے چمکتے ہوئے سب بتوں کو مٹا دو کہ اب لوح دل سے ہر اک نقش حرف غلط کی طرح مٹ چکا ہے اٹھا دو لہو کے جزیرے میں بپھری ہوئی موت ...

    مزید پڑھیے