Fakhir Jalalpuri

فاخر جلال پوری

فاخر جلال پوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    زمانہ روز جسے یوں ہی سنگسار کرے

    زمانہ روز جسے یوں ہی سنگسار کرے وہ اپنے زخم کہاں تک بھلا شمار کرے کوئی بتائے کہاں تک کوئی چمن زادہ چمن کو اپنا لہو دے کے لالہ زار کرے وہ جس نے صدیوں بہاروں کے رنگ دیکھے ہوں خزاں سے اپنے کو وہ کیسے ہم کنار کرے جو گھر سے نکلا ہو سچ بولنے کی نیت سے قدم قدم پہ وہ اب انتظار دار ...

    مزید پڑھیے

    یوں تری یاد میں کھو گئے

    یوں تری یاد میں کھو گئے ہم تھے کیا اور کیا ہو گئے اک نئی صبح کا خواب ہم دیکھتے دیکھتے سو گئے شہد کی فصل سے کیا گلہ زہر تو آپ ہم بو گئے آخر شب مرے اشک غم داغ قلب و جگر دھو گئے کتنے فاخرؔ مرے سامنے کیا سے کیا کیا سے کیا ہو گئے

    مزید پڑھیے

    مسائل سر اٹھائے چل رہے ہیں

    مسائل سر اٹھائے چل رہے ہیں بھری برسات میں ہم جل رہے ہیں ہم ایسے سوختہ دل لوگ برسوں کسی کی آنکھ کا کاجل رہے ہیں ہجوم فصل گل ہے پھر بھی ہم لوگ ابھی کانٹوں پہ جیسے چل رہے ہیں نہ جانے کتنے شیشے کے مکاں میں ابھی فرہاد و مجنوں پل رہے ہیں تمناؤں کی منزل تک بہت سے ہماری راہ میں مقتل ...

    مزید پڑھیے