Faisal Imtiyaz Khan

فیصل امتیاز خان

فیصل امتیاز خان کی غزل

    کہاں لے آئے مجھ کو میں کہاں تھا

    کہاں لے آئے مجھ کو میں کہاں تھا کسی مفلس کا شاید آشیاں تھا نہیں پہچان پایا اہل دل کو مبصر کی نظر میں کچھ دھواں تھا نشاں الفت کا واحد تاج ہی ہے گزشتہ دور میں اک شہ جہاں تھا ترا عاشق ترا بالم تھا گھائل تری آنکھوں میں ہی تیر و کماں تھا صنم خانوں میں جلوے عشق کے تھے بتوں کو تیرے ...

    مزید پڑھیے

    میں کر نہ پایا ضبط زبس چیختا رہا

    میں کر نہ پایا ضبط زبس چیختا رہا جب آئی مجھ کو یاد قفس چیختا رہا آزادیوں کا چرچا سر آسمان تھا اور ایک پنچھی زیر قفس چیختا رہا قطرہ بھی تیرے ہونٹوں سے مجھ کو نہیں ملا میں پیاس پیاس پیاس ہی بس چیختا رہا ہے عمر میری بیس برس اور اس میں سے لگ بھگ میں بارہ تیرہ برس چیختا رہا دہشت میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2