میگھ دوت
سنسناہٹوں کے ساتھ گڑگڑاہٹوں کے ساتھ آ گیا! پون رتھ پہ بیٹھ کر میرا میگھ دیوتا دوش پر ہواؤں کے بال اڑاتا ہوا اس کا جامنی بدن آسماں پہ چھا گیا دور تک گرج ہوئی زمیں دہلنے لگی آسماں سمٹ گیا بڑی گھن گرج کے ساتھ ٹوٹ کر برس پڑا اور میں آنکھ موند کر ہاتھ پسارے ہوئے دوڑتی چلی گئی انگ سے لگا ...