Elizabeth Kurian Mona

ایلزبتھ کورین مونا

ایلزبتھ کورین مونا کی غزل

    خوشی کی ملی یہ سزا رفتہ رفتہ

    خوشی کی ملی یہ سزا رفتہ رفتہ تعارف غموں سے ہوا رفتہ رفتہ تھی چہرے کی رنگت تو نظروں کے آگے چلا رنگ دل کا پتہ رفتہ رفتہ بھلائی کئے جا یقیں رب پہ رکھ کر وہ دیتا ہے سب کو صلہ رفتہ رفتہ سنی بھوکے بچے نے جب ماں کی لوری تو رو رو کے وہ سو گیا رفتہ رفتہ ترے بن بھی کٹ جائے گی عمر لیکن چھڑا ...

    مزید پڑھیے

    اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے

    اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے درد الفت سے واسطہ کیا ہے رہنے دو ان حسین وعدوں کو جھوٹے وعدے ہیں سب نیا کیا ہے جام و مینا کو چھوڑ کر دیکھو چشم ساقی کا یہ نشہ کیا ہے شعلۂ غم کو اور بھڑکائے کون سمجھے کہ یہ ہوا کیا ہے چھن گیا ہے سکون بھی میرا عاشقی نے مجھے دیا کیا ہے چارہ گر کوئی بھی نہ ...

    مزید پڑھیے

    درد اکسیر کے سوا کیا ہے

    درد اکسیر کے سوا کیا ہے زخم دل کے بنا مزا کیا ہے میری سانسوں میں بس گئی ہے مہک ہائے اس کوچے کی ہوا کیا ہے وصل کے چار دن تو بیت گئے صرف یادیں ہیں اب بچا کیا ہے دل دیا جس کو وہ ہوا غافل جرم اظہار کی سزا کیا ہے کھو گیا وہ جہاں کے میلے میں میری دنیا میں اب رہا کیا ہے بات ہوتی تھی کل ...

    مزید پڑھیے

    زیست میں غم ہیں ہم سفر پھر بھی

    زیست میں غم ہیں ہم سفر پھر بھی تا اجل کرنا ہے بسر پھر بھی ٹوٹی پھوٹی ہوں چاہے دیواریں اپنا گھر تو ہے اپنا گھر پھر بھی چاہے انکار ہم کریں سچ کا ہووے ہے ذہن پر اثر پھر بھی دل مچلتا ہے ان سے ملنے کو ہم چراتے رہے نظر پھر بھی ہے یقیں تم ہمیں نہ بھولو گے اک زمانہ گیا گزر پھر بھی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت رات تاریک سہی ایک ستارا ہے بہت درد اٹھتا ہے جگر میں کسی طوفاں کی طرح تب تری یادوں کے دامن کا کنارہ ہے بہت ظلم جس نے کئے وہ شخص بنا ہے منصف ظلم پر ظلم نے مظلوم کو مارا ہے بہت راہ دشوار ہے پگ پگ پہ ہیں کانٹے لیکن راہ رو کے لئے منزل کا اشارہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہے نہیں کوئی ناخدا دل کا

    ہے نہیں کوئی ناخدا دل کا دل ہی ہے ایک آسرا دل کا چار سو بے خودی میں پھرتا ہے کچھ ٹھکانا نہیں رہا دل کا رسم دنیا کو کیوں یہ مانے گا ہے الگ جگ سے قاعدہ دل کا شیخ و پنڈت کو کوئی سمجھائے رب سے رہتا ہے رابطہ دل کا راہ انسانیت ہی اول ہے ہے یقیناً یہ فلسفہ دل کا دو جہاں بھی یہاں سما ...

    مزید پڑھیے

    جگ میں آتا ہے ہر بشر تنہا

    جگ میں آتا ہے ہر بشر تنہا لوٹ جاتا ہے پھر کدھر تنہا کچھ دعا بھی تو ہو مریض کے نام کب دوا کا ہوا اثر تنہا مدتوں خود کو ہی تراشا ہے سیپ میں رہ کے اک گہر تنہا عمر بھر سب کے کام آیا جو رو پڑا خود کو دیکھ کر تنہا سب مسرت میں ساتھ دیتے ہیں غم اٹھائیں گے ہم مگر تنہا ترک الفت جو اس نے کی ...

    مزید پڑھیے

    دامن تیرا مجھ سے چھوٹا ملنے کے حالات نہیں

    دامن تیرا مجھ سے چھوٹا ملنے کے حالات نہیں لیکن تجھ کو بھول سکوں میں ایسی بھی تو بات نہیں بدلے بدلے سے لگتے ہیں آج یہ تیرے تیور کیوں پہلے جیسے کیوں اب تیرے پیار کے وہ جذبات نہیں میرے ہاتھ کی ساری لکیریں الجھی الجھی لاکھ سہی ان میں مجھ کو تو مل جائے ہوگی میری مات نہیں تم سے بچھڑے ...

    مزید پڑھیے