Elizabeth Kurian Mona

ایلزبتھ کورین مونا

ایلزبتھ کورین مونا کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    خوشی کی ملی یہ سزا رفتہ رفتہ

    خوشی کی ملی یہ سزا رفتہ رفتہ تعارف غموں سے ہوا رفتہ رفتہ تھی چہرے کی رنگت تو نظروں کے آگے چلا رنگ دل کا پتہ رفتہ رفتہ بھلائی کئے جا یقیں رب پہ رکھ کر وہ دیتا ہے سب کو صلہ رفتہ رفتہ سنی بھوکے بچے نے جب ماں کی لوری تو رو رو کے وہ سو گیا رفتہ رفتہ ترے بن بھی کٹ جائے گی عمر لیکن چھڑا ...

    مزید پڑھیے

    اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے

    اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے درد الفت سے واسطہ کیا ہے رہنے دو ان حسین وعدوں کو جھوٹے وعدے ہیں سب نیا کیا ہے جام و مینا کو چھوڑ کر دیکھو چشم ساقی کا یہ نشہ کیا ہے شعلۂ غم کو اور بھڑکائے کون سمجھے کہ یہ ہوا کیا ہے چھن گیا ہے سکون بھی میرا عاشقی نے مجھے دیا کیا ہے چارہ گر کوئی بھی نہ ...

    مزید پڑھیے

    درد اکسیر کے سوا کیا ہے

    درد اکسیر کے سوا کیا ہے زخم دل کے بنا مزا کیا ہے میری سانسوں میں بس گئی ہے مہک ہائے اس کوچے کی ہوا کیا ہے وصل کے چار دن تو بیت گئے صرف یادیں ہیں اب بچا کیا ہے دل دیا جس کو وہ ہوا غافل جرم اظہار کی سزا کیا ہے کھو گیا وہ جہاں کے میلے میں میری دنیا میں اب رہا کیا ہے بات ہوتی تھی کل ...

    مزید پڑھیے

    زیست میں غم ہیں ہم سفر پھر بھی

    زیست میں غم ہیں ہم سفر پھر بھی تا اجل کرنا ہے بسر پھر بھی ٹوٹی پھوٹی ہوں چاہے دیواریں اپنا گھر تو ہے اپنا گھر پھر بھی چاہے انکار ہم کریں سچ کا ہووے ہے ذہن پر اثر پھر بھی دل مچلتا ہے ان سے ملنے کو ہم چراتے رہے نظر پھر بھی ہے یقیں تم ہمیں نہ بھولو گے اک زمانہ گیا گزر پھر بھی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت رات تاریک سہی ایک ستارا ہے بہت درد اٹھتا ہے جگر میں کسی طوفاں کی طرح تب تری یادوں کے دامن کا کنارہ ہے بہت ظلم جس نے کئے وہ شخص بنا ہے منصف ظلم پر ظلم نے مظلوم کو مارا ہے بہت راہ دشوار ہے پگ پگ پہ ہیں کانٹے لیکن راہ رو کے لئے منزل کا اشارہ ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    کردار

    زندگی کے ناٹک میں ایک اداکارہ ہوں میں یہ ہوگا المیہ یا رزمیہ کون بتا سکتا ہے جب پردہ اٹھتا ہے مجھے اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے کچھ سوچے سمجھے بغیر دوسرے اداکاروں کے اشاروں پر بولنے پڑتے ہیں اپنے مکالمے میرے کردار ہیں بے شمار مختلف جذبات لیے مدد کرنے کے لئے مجھے پس پردہ کوئی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    یاد

    یاد ایک بے رنگ بے مہک مرجھایا ہوا گلاب جس کے کانٹوں کی چبھن باقی رہتی ہے صدا یاد ماضی کی بنائی ہوئی ایک دھندلی تصویر میل نہیں کھاتا جس سے حال کا چہرہ پھر بھی لگی ہے دل کی دیوار پر یاد ٹوٹا پھوٹا ایک ایسا کھلونا جس سے انسان دل بہلانا چاہے بے کار ہونے کے باوجود اسے پھینکنا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    حفاظت

    میں اس سگریٹ کا ٹکڑا ہوں جسے تم نے پیا تھا اپنی خوشی کے لئے اور اب اپنے جوتے سے مسل دینا چاہتے ہو تاکہ اس کی چنگاری آگ نہ لگا دے تمہارے لکڑی نما وجود کو محفوظ رہنے کی تمہاری خواہش تمہارے جذبات کو سن کر دیتی ہے کسی دوسرے کی تڑپ تم پر کوئی اثر نہیں کرتی سگریٹ کے بچے ٹکڑے کو آسانی سے ...

    مزید پڑھیے

    خوبصورتی

    چہرے بے شمار چہرے نظر آتے ہیں زندگی کی راہوں پر ناک نقش نہیں ہو بہت مختلف ان میں سے ایک ہی چہرہ سب سے حسین لگتا ہے کیوں جب حقیقت میں ایسا ہے نہیں کیا سچ ہی کہا گیا ہے کہ خوبصورتی دیکھنے والوں کی آنکھوں میں بستی ہے یا پھر عشق کرنے والے حسن کو سہی پہچانتے ہیں روح کی نظروں سے

    مزید پڑھیے

    لاشیں

    لاش کو دفنانا آسان کام نہیں ہے مرنے والے کے احباب کو لگتا ہے کہ وہ ابھی تک زندہ ہے اور کسی بھی وقت اٹھ کر انہیں گلے لگا سکتا ہے یہی سوچ کر وہ اس لاش کے دامن کو چھوڑنا نہیں چاہتے کوئی معجزہ ہونے پر ہی لاش میں جان آ سکتی ہے چاہے وہ موت انسان کی ہو یا کسی رشتے کی

    مزید پڑھیے

تمام