پیشتر جنبش لب بات سے پہلے کیا تھا
پیشتر جنبش لب بات سے پہلے کیا تھا ذہن میں صفر کی اوقات سے پہلے کیا تھا وصلت و ہجرت عشاق میں کیا تھا اول نفی تھی بعد تو اثبات سے پہلے کیا تھا کوئی گردش تھی کہ ساکت تھے زمین و خورشید گنبد وقت میں دن رات سے پہلے کیا تھا میں اگر پہلا تماشا تھا تماشا گہہ میں مشغلہ اس کا مری ذات سے ...