اپنوں نے اجاڑا ہے چمن جان گئے ہیں
اپنوں نے اجاڑا ہے چمن جان گئے ہیں پردوں میں چھپا کون ہے پہچان گئے ہیں تپتی ہوئی سڑکوں پہ سفر ہم نے کیا ہے اب برف جو دیکھی ہے تو اوسان گئے ہیں وشواس کی گرتی ہوئی دیوار کے سائے قدموں سے کچلتے ہوئے ایمان گئے ہیں مانا کہ دیا اس نے ہمیں رتبۂ عالی جنت سے نکالے بھی تو انسان گئے ...