Ehsan Jafri

احسان جعفری

احسان جعفری کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    بتا منزل شوق کیا ہو گیا

    بتا منزل شوق کیا ہو گیا مری کوششوں کا صلہ کھو گیا حوادث کی آندھی ہے زوروں پہ آج مرا راہبر آج کیوں سو گیا نہ پند و نصیحت نہ ذوق عمل یہ شیخ و برہمن کو کیا ہو گیا چمن سے گزرتی ہے منہ پھیر کر صبا کی اداؤں کو کیا ہو گیا تری دل نوازی کی کیا دے گا داد پلٹ کر وہ آیا نہیں جو گیا

    مزید پڑھیے

    درد دل میں مقیم کس کا ہے

    درد دل میں مقیم کس کا ہے کام یہ ہے عظیم کس کا ہے دین و مذہب بجا سہی لیکن رونے والا یتیم کس کا ہے خون دیوار کی کتابوں پر حسن نقش قدیم کس کا ہے فیصلہ ہو چکا مریضوں کا منتظر اب حکیم کس کا ہے بانٹ دو گر ہوا تو ہم سمجھیں رام کس کا رحیم کس کا ہے

    مزید پڑھیے

    جذبات کی شدت سے نکھرتا ہے بیاں اور

    جذبات کی شدت سے نکھرتا ہے بیاں اور غیروں سے محبت میں سنورتی ہے زباں اور احساس کی پلکوں میں تری یاد کا پرتو غمگین بنا دیتا ہے محفل کا سماں اور گزرے ہوئے حالات سے بنتی ہے کہانی گرتے ہوئے تاروں سے منور ہے مکاں اور مجھ کو نہ بتا زیست کے امکان بہت ہیں مٹی میں نمی ہو تو ابھرتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    زخموں کو میرے دل کے سجاؤ تو بنے بات

    زخموں کو میرے دل کے سجاؤ تو بنے بات یہ کام ہمیں کر کے دکھاؤ تو بنے بات کیوں بحر تمنا میں نہیں کوئی بھی ہلچل طوفان کوئی اس میں جگاؤ تو بنے بات جینے کے لئے ان کا تصور بھی بہت ہے بے آس ہمیں جی کے بتاؤ تو بنے بات جلنے کو تو یوں خون بھی جل جائے گا لیکن پانی میں ذرا آگ لگاؤ تو بنے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی تو قید ہے اور پردۂ محفل میں ہے

    زندگی تو قید ہے اور پردۂ محفل میں ہے آرزو حسن زمیں کی گوشۂ غافل میں ہے ڈھونڈھتا ہے تو جسے وہ جستجو میری بھی ہے مقصد اہل نظر تو ایک ہی منزل میں ہے بندش کون و مکاں پرواز میں حائل نہیں حاصل جہد‌ و عمل تو جذبۂ کامل میں ہے ظلم کی تاریکیوں کو جنبش لب سیل نور بول کہ ہے وقت تیرا جو ...

    مزید پڑھیے

تمام