Dr. Urmilesh

ڈاکٹر ارملیش

ڈاکٹر ارملیش کی غزل

    حادثوں پر فدا ہو گئی

    حادثوں پر فدا ہو گئی زندگی کیا سے کیا ہو گئی اب تو آنسو بھی آتے نہیں درد کی انتہا ہو گئی پھول اتنے کٹیلے ہوئے ساری خوشبو ہوا ہو گئی جب بلاؤ تو آتی نہیں موت بھی بے وفا ہو گئی ایک سچ ہم نے کیا کہہ دیا ساری دنیا خفا ہو گئی جس کو کہتے ہیں ہم دوستی آج نقلی دوا ہو گئی کان سب کے سیاسی ...

    مزید پڑھیے

    جی کر ہر موسم لکھتے ہیں

    جی کر ہر موسم لکھتے ہیں ہاں جی ہاں ہم کم لکھتے ہیں وہ جو پی کر رم لکھتے ہیں اکثر اپنا غم لکھتے ہیں جس کو کوئی پونچھ نہ پائے اس سیاہی سے ہم لکھتے ہیں اردو کو ہندی میں لکھ کر اب وہ غم کو گم لکھتے ہیں میں جس کو لاوا لکھتا ہوں اس کو وہ شبنم لکھتے ہیں وہ دل میں اترے بھی کیسے جن کے صرف ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2