حادثوں پر فدا ہو گئی
حادثوں پر فدا ہو گئی زندگی کیا سے کیا ہو گئی اب تو آنسو بھی آتے نہیں درد کی انتہا ہو گئی پھول اتنے کٹیلے ہوئے ساری خوشبو ہوا ہو گئی جب بلاؤ تو آتی نہیں موت بھی بے وفا ہو گئی ایک سچ ہم نے کیا کہہ دیا ساری دنیا خفا ہو گئی جس کو کہتے ہیں ہم دوستی آج نقلی دوا ہو گئی کان سب کے سیاسی ...