تیری دعوت میں گر کھانا نہیں تھا
تیری دعوت میں گر کھانا نہیں تھا تجھے تنبو بھی لگوانا نہیں تھا مرا کرتا پرانا ہو گیا ہے مجھے محفل میں یوں آنا نہیں تھا عمارت میں لگا لیتا اسے میں مجھے پتھر سے ٹکرانا نہیں تھا یہ میرا تھا سفر میں نے چنا تھا مجھے کانٹوں سے گھبرانا نہیں تھا سمجھ لیتا میں خود ہی بات اس کی مجھے اس ...