Deepak Sharma Deep

دیپک شرما دیپ

دیپک شرما دیپ کی غزل

    زندگی معتبر تلاشے ہے

    زندگی معتبر تلاشے ہے وہ کھنڈر میں گہر تلاشے ہے دیکھ وہ اوبنے لگا مجھ سے اور کوئی سفر تلاشے ہے داغ کو دے گیا مری صورت صورت‌ نو شجر تلاشے ہے ایک میں پا کے بیچ آیا ہوں ایک تو در بدر تلاشے ہے دیپؔ جیسے کئی لٹے اس سے وہ ابھی نامور تلاشے ہے

    مزید پڑھیے

    پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں

    پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں سجدہ وضو کریں نہ کریں بس دعا کریں کانوں نے کیا سنا تھا زبانوں نے کیا کہا انسانیت گھٹی ہے یہاں کم ملا کریں روپوش پھر رہے ہیں ریاست کے بادشاہ گدی پہ پھر یے کون ہے چلیے پتہ کریں امن جہاں کو جھونک دی اپنی جوانیاں اس سے زیادہ دیپؔ بھلا اور کیا ...

    مزید پڑھیے

    آج میں نے گناہ کر ڈالا

    آج میں نے گناہ کر ڈالا آہ پہ واہ واہ کر ڈالا خیر ہوتا نہیں تھا ہم سے بھی خیر ہم نے نباہ کر ڈالا یار منزل تھی میرے پیروں میں رہنماؤں نے راہ کر ڈالا سانپ ڈستا نہیں بھلا کیسے ہاتھ میں نے ہی چاہ کر ڈالا تم نے پوچھا نہیں بھی ہونا ہے ایک دم سے تباہ کر ڈالا

    مزید پڑھیے

    بہت گریہ کرو گی جانتے ہیں

    بہت گریہ کرو گی جانتے ہیں ہمیں تم کیا کہو گی جانتے ہیں ہماری ہی بری لگتی تھی تم کو ابھی سب کی سنوگی جانتے ہیں ابھی تو فاصلوں کے لطف لوٹو کبھی سر بھی دھنوگی جانتے ہیں ہماری تو کٹے گی کشمکش میں چہک تم بھی اٹھو گی جانتے ہیں بہا کر اشک ساری رات گویا کہ صبح ہنس کر ملو گی جانتے ...

    مزید پڑھیے

    مانو گے اک بات کہو تو بولوں میں

    مانو گے اک بات کہو تو بولوں میں ہونے کو ہے رات کہو تو بولوں میں پانچ بجے ہی میری باری تھی تھی نا ہوئے ہیں پونے سات کہو تو بولوں میں بوند بوند میں خون اتر آیا دیکھو کیسی ہے برسات کہو تو بولوں میں گویا ایسا کھیل نہیں ہے دنیا میں شہہ میں بیٹھی مات کہو تو بولوں میں انساں ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں یہی جھگڑا کرو گے

    محبت میں یہی جھگڑا کرو گے کرو اس کے علاوہ کیا کرو گے ادھر ہم بھی کلائی کاٹ لیں گے ادھر تم بھی بہت رویا کرو گے منانے کے لیے کالر پکڑ کے کہو گے جان اب ایسا کرو گے نہ لمحہ ایک ہی بیتا بھی ہوگا دوبارہ پھر وہی قصہ کرو گے چلو چھوڑو جہاں ہو ٹھیک رہنا انا تو ہے انا کا کیا کرو گے

    مزید پڑھیے

    یاد کرنے سے پہلے بھلانا پڑا

    یاد کرنے سے پہلے بھلانا پڑا یہ زہر تھا مگر آزمانا پڑا جان کر بھی کے ہے تیرگی بد بری جان کر بھی اسے گدگدانا پڑا راہ بر کے ذہن کو سمجھنے ہمیں راہزن کے محلے میں جانا پڑا اب ہنسی آ رہی ہے کہ کس کے لئے ہائے کس کے لئے مار کھانا پڑا آپ تو سر ٹکا کر کے چلتے بنے اور یوں ہی رہا پھر یہ شانہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی خراب ہو گئی

    زندگی خراب ہو گئی اور بے حساب ہو گئی خار خار ہو گئی تھی یک بہ یک گلاب ہو گئی زلف کی گھٹا کھلی ابھی ہائے مہتاب ہو گئی دیکھتے ہی کھو گیا اسے اس قدر شراب ہو گئی دوستوں کی بات مان لی سانس بھی عذاب ہو گئی کل تلک دبی دبی رہی آج انقلاب ہو گئی شاعروں نے ٹانک دی چنر شاعری شباب ہو گئی

    مزید پڑھیے

    ہماری جان تم ایسا کرو گی

    ہماری جان تم ایسا کرو گی ہماری جان کا سودا کرو گی تبھی یہ دل تمہیں دیں گے بتاؤ ذرا سی بات پر روٹھا کرو گی چلو تکیہ تمہارے ہی سرہانے وگرنہ رات بھر جھگڑا کرو گی ہمیں بد معاش کہہ کر مار دو گی کہیں گے ہم اگر بوسہ کرو گی اجی ہم جانتے ہیں کے مری جاں کرو گی جو بہت اچھا کرو گی نگاہوں ...

    مزید پڑھیے

    مٹھی میں دو چار نہیں

    مٹھی میں دو چار نہیں کوئی تیرا یار نہیں یوں ہی گلے لگائے گا ایسا تو سنسار نہیں سچی باتیں لکھتا ہو کوئی بھی اخبار نہیں کہتا ہوں سو کرتا ہوں بھائی میں سرکار نہیں اپنی راہ بناؤ خود یوں تو بیڑا پار نہیں پوچھ پوچھ کر ماریں گے کہہ دو میں بیمار نہیں چلو طوائف غافل ہے ہم تو عزت دار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2