Deepak Sharma Deep

دیپک شرما دیپ

دیپک شرما دیپ کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    زندگی معتبر تلاشے ہے

    زندگی معتبر تلاشے ہے وہ کھنڈر میں گہر تلاشے ہے دیکھ وہ اوبنے لگا مجھ سے اور کوئی سفر تلاشے ہے داغ کو دے گیا مری صورت صورت‌ نو شجر تلاشے ہے ایک میں پا کے بیچ آیا ہوں ایک تو در بدر تلاشے ہے دیپؔ جیسے کئی لٹے اس سے وہ ابھی نامور تلاشے ہے

    مزید پڑھیے

    پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں

    پینے دیں مے کشوں کو جہاں بھی پیا کریں سجدہ وضو کریں نہ کریں بس دعا کریں کانوں نے کیا سنا تھا زبانوں نے کیا کہا انسانیت گھٹی ہے یہاں کم ملا کریں روپوش پھر رہے ہیں ریاست کے بادشاہ گدی پہ پھر یے کون ہے چلیے پتہ کریں امن جہاں کو جھونک دی اپنی جوانیاں اس سے زیادہ دیپؔ بھلا اور کیا ...

    مزید پڑھیے

    آج میں نے گناہ کر ڈالا

    آج میں نے گناہ کر ڈالا آہ پہ واہ واہ کر ڈالا خیر ہوتا نہیں تھا ہم سے بھی خیر ہم نے نباہ کر ڈالا یار منزل تھی میرے پیروں میں رہنماؤں نے راہ کر ڈالا سانپ ڈستا نہیں بھلا کیسے ہاتھ میں نے ہی چاہ کر ڈالا تم نے پوچھا نہیں بھی ہونا ہے ایک دم سے تباہ کر ڈالا

    مزید پڑھیے

    بہت گریہ کرو گی جانتے ہیں

    بہت گریہ کرو گی جانتے ہیں ہمیں تم کیا کہو گی جانتے ہیں ہماری ہی بری لگتی تھی تم کو ابھی سب کی سنوگی جانتے ہیں ابھی تو فاصلوں کے لطف لوٹو کبھی سر بھی دھنوگی جانتے ہیں ہماری تو کٹے گی کشمکش میں چہک تم بھی اٹھو گی جانتے ہیں بہا کر اشک ساری رات گویا کہ صبح ہنس کر ملو گی جانتے ...

    مزید پڑھیے

    مانو گے اک بات کہو تو بولوں میں

    مانو گے اک بات کہو تو بولوں میں ہونے کو ہے رات کہو تو بولوں میں پانچ بجے ہی میری باری تھی تھی نا ہوئے ہیں پونے سات کہو تو بولوں میں بوند بوند میں خون اتر آیا دیکھو کیسی ہے برسات کہو تو بولوں میں گویا ایسا کھیل نہیں ہے دنیا میں شہہ میں بیٹھی مات کہو تو بولوں میں انساں ہو تو ...

    مزید پڑھیے

تمام