مشکل ہی سے پھر دل سے نکل پاتی ہے
مشکل ہی سے پھر دل سے نکل پاتی ہے جب روح میں اک چیز اتر جاتی ہے میں جس کو خیالوں سے مٹا دیتا ہوں خوابوں میں وہ تصویر ابھر آتی ہے
ریاست ٹونک کے شاعر، تقسیم کے بعد پاکستان چلے گیے، ’شعلۂ جاں‘ کے نام سے شعری مجموعہ شائع ہوا
A poet from Tonk estate, migrated to Pakistan following the Partition; published a collection called Shola-e-Jaan
مشکل ہی سے پھر دل سے نکل پاتی ہے جب روح میں اک چیز اتر جاتی ہے میں جس کو خیالوں سے مٹا دیتا ہوں خوابوں میں وہ تصویر ابھر آتی ہے
اس طرح بدل گئی ہے میری رفتار یوں مجھ سے ہے مختلف سا میرا کردار محسوس یہ ہو رہا ہے مجھ کو جیسے مجھ میں کوئی اور ہو رہا ہے بیدار
آخر کو بڑھی تو بات بڑھتی ہی گئی یہ تیرہ و تار رات بڑھتی ہی گئی پھر لاکھ کسی نے گدگدایا دل کو افسردگیٔ حیات بڑھتی ہی گئی