فریب حسن ہے دنیا مری نظر کے لئے
فریب حسن ہے دنیا مری نظر کے لئے نگاہ عشق نہیں حسن رہ گزر کے لئے قفس میں رہ کے نہ روتے اگر یہ جانتے ہم چمن میں رہ کے بھی رونا ہے بال و پر کے لئے کسی جبیں میں کسی در کے واسطے بھی نہیں مری جبیں میں جو سجدے ہیں تیرے در کے لئے مری نظر کو جو ترسا رہی تھی اپنے لیے تری رہی ہے وہ صورت مری ...